"لاپتہ” بلوچوں کی فہرست
انجمن اتحاد مری نامی ایک بلوچ قوم پرست تنظیم نے بلوچستان کے مختلف علاقوں اور اندرون سندھ سے 1086 بلوچ "لاپتہ اسیران” افراد کی ایک فہرست جاری کی ہے جس میں ان تمام لاپتہ افراد کی فرداً فرداً نام ،ولدیت،عمر،پیشہ،تاریخ گرفتاری،مقام گرفتاری اور مستقل پتے دیے گئے ہیں۔ اس تنظیم کے مطابق جہاں تک کی رسائی ممکن ہوئی ہے "تنظیم نے لاپتہ بلوچ اسیران کے اغواء ہونے کے زمینی حقائق اور ورثا ء سے حاصل کی جانے والی تفصیلات کی روشنی میں حکومت پاکستان کے [کی] ایجنسیوں کو تمام لاپتہ بلوچ اسیران کے اغواء کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے” تنظیم کے مطابق "بلوچ سیاسی اسیران کو بدترین تشدد کا نشانہ بناکر بعض لوگوں کو دوران تشدد شہید کیا گیا"۔ یہ فہرست بذریعہ ای میل ذرائع ابلاغ کو موصول ہوئی، جسے یونیکوڈ شکل میں پیش کر رہا ہوں۔ تنظیم نے اجرا کی تاریخ کا کہیں تذکرہ نہیں کیا تاہم یہ۹ فروری( ۲۰۱۰ ء )کو موصول ہوئی اور اس میں آخری "گمشدگی” ۲ فروری ۲۰۱۰ء بتائی گئی ہے۔
[نوٹ: نمبر شمار کے بعد
نام
ولدیت
عمر
پیشہ
تاریخ گرفتاری
مقام گرفتاری
اور آخر میں مستقل پتہ دیا گیا ہے۔ ہر نئے نمبر کے بعد اسی ترتیب کو ملحوظ رکھنے کی ضرورت ہو گی۔ بعض جگہوں پر پیشے کی جگہ تنظیمی یا سیاسی وابستگی بتائی گئی ہے۔ ]
تنظیم کی جاری کردہ فہرست مندرجہ ذیل ہے:
""لاپتہ” بلوچوں کی فہرست” → پڑھنا جاری رکھیں